1750ء تک برطانیہ چار بڑی لڑائیاں لڑ چکا تھا۔ جنگی ضروریات کے لیے اپنے نوٹ جاری کرنے کی بجائے اُس نے بینک سے بھاری قرضہ لیا تھا‘ جس کی مقداار 14کروڑ پاؤنڈ تھی اور سود ادا کرنے کے لیے اس نے امریکی نو آبادیات پر ٹیکس بڑھانا چاہا تھا۔
امریکہ میں بینک آف انگلینڈ کا کوئی اثر نہ تھا۔ مختلف ریاستوں نے ضرورت کے مطابق کاغذی نوٹ جاری کر کے کام نکالنا شروع کر دیا‘ مگر بینک والے ااس بات کو کس طرح برداشت کر سکتے تھے! 1746ء میں پارلیمنٹ نے کرنسی ایکٹ پاس کیا جس کے مطابق امریکی نو آبادیات کو نوٹ چھاپنے سے منع کر دیا اور تمام ٹیکس سونے اور چاندی میں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ امریکہ میں یہ پہلی بینک جنگ تھی جو اعلانِ آزادی سے شروع ہوئی تھی اور 1783ء میں معاہدۂ پیرس سے تکمیل کو پہنچی‘ جس میں منی چینجرز کو شکست ہوئی۔ چونکہ سونا اورچاندی انگلینڈ نے ٹیکسوں میں لے لیا تھا اس لیے انہیں کاغذی نوٹ جاری کرنے پ پڑے۔
انقلاب کے شروع میں نو آبادیات میں 12ملین ڈالر کے نوٹ گردش میں تھے۔ آخر میں 500ملین ڈالر ہو گئے جس سے افراطِ زر اتنا ہو گیا کہ ایک جوڑا جوتاپانچ ہزار ڈالر میں آتا تھا‘ مگر یہ اس لیے بھی ہوا کیونکہ برطانیہ سے جعلی نوٹ بھیجے گئے تھے۔