ربا کے ذیل میں پروٹسٹنٹ نصاری کی ایزی ٹو ریڈ ورژن بائبل کے حوالہ جات
خروج
22:23-27
23
اگر تم لوگ ان بیواؤں یا یتیم بچوں کا کچھ بھی بُرا کرو گے تو وہ میرے سامنے رو ئیں گے اور میں اُن کی مصیبتوں کو سنوں گا۔
24
اور مجھے بہت غصہ آئے گا۔ میں تمہیں تلوار سے مار ڈا لوں گا۔ تب تمہا ری بیویاں بیوہ ہو جا ئیں گی اور تمہا رے بچے یتیم ہو جا ئیں گے۔
25
اگر میرے لوگوں میں سے کو ئی غریب ہو اور تم اُسے قرض دو تو اُس رقم کے لئے تمہیں سود نہیں لینا چاہئے
26
اگر تم کسی شخص کا جبّہ قرض پر گروی رکھتے ہو تو اسے اس کا جبّہ سورج ڈوبنے سے پہلے وا پس کر دو۔
27
کیو نکہ اگر وہ آدمی اپنا جبّہ نہیں پا ئے تو اُس کے پاس تن ڈھانکنے کو کچھ بھی نہیں رہے گا۔ جب وہ سوئے گا تو اُسے سردی لگے گی۔ اگر وہ مجھے رو رو کر پکا ریگا تو میں اُس کی سنوں گا۔ میں اُس کی فریا د سنوں گا کیوں کہ میں رحم دل ہوں۔
احبار
:2535-38
35
ممکن ہے تمہارے ملک کا کو ئی شخص اتنا زیادہ غریب ہو جا ئے کہ اپنے آپ کی مدد نہ کر سکے تو تم اس کی مدد کرنا اور وہ تیرے ساتھ غیر ملکی یا عارضی با شندے کی طرح رہیگا۔
36
کسی شخص کے اس قرض پر جو کہ وہ تم سے لیا ہے کسی بھی طرح کا سود مت لو۔ یہ دکھانا کہ تم اپنے خدا کا خوف کر تے ہو۔ اور اپنے بھا ئی کو اپنے ساتھ جینے دو۔
37
اسے سود پر پیسہ ا ُ دھار مت دو۔ جو کھانا وہ کھا ئے اُ س سے نفع مت لو۔
38
میں خداوند تمہا را خدا ہوں جو تم کو ملک کنعان دینے کے لئے اور تمہا را خدا بنے رہنے کے لئے ملک مصر سے با ہر لا یا۔
استثناء 11-15:7
7
جب تم اس ملک میں رہو گے جسے خداوند تمہا راخدا تمہیں دے رہا ہے تب تمہا رے لوگوں میں کو ئی بھی غریب شخص ہو سکتا ہے۔ تمہیں اس غریب شحص کے لئے اپنے دِل کو سخت نہیں کرنا چا ہئے اپنی مٹھی کو کسنا نہیں چا ہئے۔
8
اس کے بجا ئے اپنے ہا تھوں کو کھو لو اور اس آدمی کو جن چیزوں کی بھی ضرورت ہو تو قرض دو۔
9
کسی کو مدد کرنے سے اس لئے انکا ر نہ کروکیوں کہ قرض کے ختم کرنے کا ساتواں سال قریب ہے۔ تمہا رے دل میں اس شخص کے با رے میں جسے تمہا ری مدد کی ضرورت ہے بُرا خیال نہیں آ نا چا ہئے۔ تمہیں اس کی مدد کرنے سے انکار نہیں کرنا چا ہئے۔ اگر تم اس غریب شخص کو کچھ نہیں دیتے ہو تو وہ خداوند سے تمہا رے خلا ف شکا یت کرے گا۔ اور خداوند تمہیں گناہ کرنے کا جواب دہ پا ئے گا۔
10
غریب لوگوں کو بنا کسی ہچکچا ہٹ کے دو اور اسے دینے کا بُرا نہ ما نو کیوں کہ خداوندتمہا را خدا اس اچھے کام کیلئے تمہیں بر کت دیگا وہ تمہا رے سبھی کاموں اور جو کچھ تم کرو گے اس میں تمہا ری مدد کریگا۔
11
تمہا رے ملک میں ہمیشہ غریب لو گ ہونگے۔ میں نے تمہیں حکم دیا کہ تم اپنے لوگوں کے بیچ غریب لوگوں کی ، ان لوگوں کی جو غریب ہیں اور تمہا رے ملک کے ان لوگوں کی جسے تمہا ری مد کی ضرور ت ہے مد د کرنے کے لئے تیار رہو۔
استثناء 23:19
اگر تم کسی اسرا ئیلی کو کچھ اُدھا ردو تو تم اس پر سود نہ لو۔ تم پیسوں پر ، کھانے کی چیزوں پر یا کو ئی ایسی چیز جس پر سود لیا جا سکے سود نہ لو۔
استثناء 23:20
تم غیر ملکی(عبرانی زبان میں لفظ “نوکر” استعمال ہوا ہے جس کا مطلب دشمن یا بدکار عورت ہے) سے سود لے سکتے ہو لیکن تمہیں دوسرے اسرا ئیلی سے سود نہیں لینا چا ہئے۔ اگر تم اُن اصولوں کی تعمیل کرو گے تو خداوند تمہا را خدا اس ملک میں جہاں تم رہنے جا رہے ہو ہر اس چیز میں جو کچھ تم کرو گے برکت د یگا۔
حزقی ایل
18:7-20
7
ایک بھلا شخص معصوم لوگوں سے نا جائز فائدہ نہیں اٹھا تا ہے وہ اپنے قرضدار کو ضمانت کی چیز واپس کر دیتا ہے۔ وہ چوری نہیں کرتا ہے بھلا شخص بھوکے لوگوں کو کھا نا دیتا ہے اور وہ ان لوگوں کو لباس دیتا ہے جنہیں انکی ضرورت ہے۔
8
وہ بھلا شخص قرض کا سود نہیں لیتا۔ بھلا شخص بد کرداری سے دور رہتا ہے۔ وہ لوگوں کے بیچ صحیح انصاف کرتا ہے۔
9
وہ میری شریعت پر رہتا ہے وہ میرے احکام کا پالن کرتا ہے۔ وہ سچ بولتا ہے کیوں کہ وہ بھلا شخص ہے، اس لئے وہ زندہ رہے گا میرا مالک خدا وند کہتا ہے۔
10
لیکن اس شخص کا کوئی ایسا بیٹا ہو سکتا ہے جو ان اچھے کاموں میں سے کچھ بھی نہ کرتا ہو۔ ہو سکتا ہے اس کا بیٹا چیزیں چرائے اور لوگوں کو قتل کرے۔
11
حالانکہ باپ نے ان کاموں میں سے کوئی بھی کام نہیں کیا۔ لیکن ہوسکتا ہے اس کا بیٹا پہاڑوں پر جائے اور جھوٹے خداؤں کو چڑھائی گئی کھا نوں میں حصہ لے۔ ہوسکتا ہے اس کا بد کردار بیٹا اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ جنسی گناہ کرے۔
12
غریب اور محتاج لوگوں کے ساتھ برا سلوک کرے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ چوری کرے اور ضمانت کے سامانوں کو واپس نہیں کرے۔ ہو سکتا ہے وہ شریر بیٹا نفرت انگیز اور جھوٹے خداؤں کی عبادت کرے اور دیگر بھیانک گناہ بھی کرے۔
13
ہوسکتا ہے کہ وہ قرض پر سود لے اور منافع کمائے۔ اس لئے وہ زندہ نہ رہے گا۔ اس نے نفرت انگیز کام کیا تھا اس لئے یقیناً وہ مرے گا اور وہ اپنی موت کا خود ذمہ دار ہوگا
14
ہوسکتا ہے اس شریر بیٹے کا بھی ایک بیٹا ہو۔ لیکن یہ بیٹا اپنے باپ کی جانب کئے گئے گناہ عمل کو دیکھ سکتا ہے اور وہ خوفزدہ ہوسکتا ہے۔ وہ اپنے باپ کے جیسا ہونے سے انکار کر سکتا ہے۔
15
وہ شخص پہاڑوں پر نہیں جاتا، نہ ہی جھوٹے دیوتاؤں کو چڑھائی گئی غذا میں حصہ پاتا ہے۔ وہ اسرائیلیوں میں ان مکروہ مورتیوں کی عبادت نہیں کرتا۔ وہ اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ جنسی گناہ نہیں کرتا۔
16
وہ بھلا بیٹا لوگوں سے فائدہ نہیں اٹھا تا۔ وہ ضمانت نہیں رکھتا ہے بھلا شخص بھوکوں کو کھا نا دیتا ہے اور ان لوگوں کو کپڑے دیتا ہے جنہیں اسکی ضرورت ہے۔
17
وہ غریبوں کی مدد کرتا ہے۔ وہ منافع کمانے کے لئے قرض پر سود نہیں لیتا ہے وہ بھلا بیٹا میرے احکام کا پالن کرتا ہے اور میری شریعت پر چلتا ہے۔ وہ بھلا بیٹا اپنے باپ کے گناہوں کے سبب مارا نہیں جائے گا۔ وہ بھلا بیٹا یقیناً زندہ رہے گا۔
18
لیکن اسکا باپ اپنے بھائیوں کو ستانے اور لوٹنے اور لوگوں کے لئے برا کام کرنے کی وجہ سے مریگا۔
19
تم پوچھ سکتے ہو، ’ باپ کے گناہ کے لئے بیٹا سزا یاب کیوں نہیں ہوگا؟ ‘ اس کا سبب یہ ہے کہ بیٹا بھلا رہا اور اس نے اچھے کام کئے۔ وہ بہت احتیاط سے میرے آئین پر چلا۔ اس لئے وہ زندہ رہے گا۔
20
جو شخص گناہ کرتا ہے وہی مار ڈا لا جاتا ہے۔ ایک بیٹا اپنے باپ کے گناہوں کے لئے سزا یاب نہیں ہوگا اور ایک باپ اپنے بیٹے کے گناہوں کے لئے سزا یاب نہیں ہوگا۔ ایک بھلے شخص کی بھلائی صرف اسکی اپنی ہوتی ہے۔ اور برے شخص کی برائی صرف اسی کی ہوتی ہے۔
نحمیاہ
5-6:13
6
جب میں نے ان کا احتجاج اور ان باتوں کو سنا تو مجھے بہت غصّہ آیا۔
7
میں نے اس کے بارے میں سوچا اور شریفوں، عہدیداروں پر الزام لگا یا۔ اور میں نے ان سے کہا ، “تم لوگوں میں سے ہر ایک اپنے سگے بھا ئیوں سے سود پر پیسے لیتے ہو۔ اور میں نے ان لوگوں کے خلاف ایک بہت بڑی میٹنگ بلا ئی۔
8
میں نے ان لوگوں سے کہا ،“ہم لوگوں نے غلامی سے اپنے بھا ئیوں اور یہودیوں کوجو دوسری قوموں کے پاس بیچ دیئے گئے تھے ، جہاں تک ہم لوگوں سے ہو سکا واپس لا ئے۔ لیکن اب تم خود بخود اپنے بھا ئیوں کے پاس بیچ دیئے گئے۔ اس لئے وہ سب ایک بار پھر ہم لوگوں کے ذریعہ خریدا جا ئے گا۔
وہ خاموش رہے اور کو ئی الفاظ نہ کہہ سکے
9
اور میں نے کہا ، “تم لوگ جو کچھ کر رہے ہو وہ ٹھیک نہیں ہے۔ کیا تمہیں قوموں اور ہمارے دشمنوں کی بدنامی سے بچنے کے لئے خدا سے ڈر کر نہیں چلنا چا ہئے
10
میرے آدمی ، میرے بھا ئی اور میں بھی رقم اور اناج ان لوگوں کو ادھار دیتا ہوں۔ لیکن ہم لوگ سود پر ادھار دینا بند کریں۔
11
اسی وقت فوراً تمہیں ان کو کھیت ، انگور کے باغ ، زیتون کے باغ او ر ان کے گھر انہیں واپس کر دینا چا ہئے۔ اور تم ایک فیصد سود بھی واپس کرو جو تم نے رقم ، اناج ، مئے اور تیل پر لیا تھا۔
12
اور ان لوگوں نے کہا، “ہم انہیں یہ سب واپس کردیں گے ہم لوگ اسے اور نہیں مانگیں گے۔” تو جیسا کہتا ہے ہم ویسا ہی کریں گے۔
اس کے بعد میں نے کا ہنوں کو بلا یا اور قرض دینے وا لو ں سے وعدہ کروایا جیسا کہ انہوں نے ابھی کہا تھا۔
زبُور
15:1-5
1
اے خداوند تیرے مقّدس خیمہ میں کون رہ سکتا ہے؟
تیرے کوہِ مقّدس پر کون رہ سکتا ہے؟
2
صرف وہی شخص جو راستی پر چلتا ہے اور صداقت کا کام کرتا ہے،
ا ور جودل سے سچ بولتا ہے وہی تیرے کوہ پر رہ سکتا ہے۔
3
ایسا شخص اوروں کے با رے میں کبھی بُرا نہیں بولتا ہے۔
ایسا شخص اپنے پڑوسیوں کا بُرا نہیں کر تا۔
ایسا شخص اپنے رشتے داروں کے بارے میں شرمناک باتیں نہیں کرتاہے۔
4
ایسا شخص ان لوگوں کی تعظیم نہیں کرتا جو خدا سے نفرت کرتے ہیں۔
پر جو خداوند سے ڈرتے ہیں وہ اُن کی عزّت کرتا ہے۔
وہ جو قسم کھا تا اس سے بدلتا نہیں خواہ وہ نقصان ہی اٹھا ئے۔
5
وہ شخص اگر کسی کو روپیہ قرض دیتا ہے تو وہ اُس پر سوُد نہیں لیتا۔
اور وہ شخص کسی بے گناہ کو نقصان پہنچا نے کے لئے رشوت نہیں لیتا۔
اگر کو ئی اُس نیک شخص کی طرح زندگی گذار تا ہے
تو وہ شخص خدا کے نز دیک ہمیشہ رہے گا۔
زبُور
112:5-6
5
یہ انسان کے لئے بہتر ہے ،کہ وہ رحم دل اور فیّاض ہو۔
یہ انسان کے لئے بہتر ہے کہ وہ اپنے کارو بار میں سچا رہے۔
6
ایسے شخص کو کبھی جنبش نہ ہو گی۔
نیک شخص کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
امثال
28-8,27
8
جو کوئی بہت زیادہ سود لیکر دولت مند بنتا ہے وہ اس دولت کو کھو بیٹھتا ہے اور یہ دولت کسی ایسے آدمی کے پاس چلی جائے گی جو غریبوں پر رحم کرتا ہے۔
27
جو شخص غریبوں کو دیتا ہے اسے کمی نہیں ہو گی۔ لیکن جو غریبوں کی مدد کرنے سے انکار کرے وہ زیادہ مصیبت اٹھا تا ہے۔
یسعیاہ
24:1-6
1
دیکھو ! خداوند اس ملک کو نیست و نابود کر نے ہی وا لا ہے اور اسے بنجر کر کے چھو ڑے گا۔ وہ اس کے سطح کو بر باد کر دے گا۔ وہ لوگوں کو یہاں سے دور جانے پر مجبور کرے گا۔
2
اس وقت ہر کسی کے ساتھ ایک جیسا ہی معاملہ ہو گا۔ عام انسان اور کاہن ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ مالک اور غلام ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ غلام خادمہ اور مالکن ایک جیسی ہو جا ئیں گی۔ خریدنے وا لے اور بیچنے وا لے ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ قرض لینے والے اور قرض دینے وا لے ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ دولتمند اور غریب ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔
3
ملک پو ری طرح سے تباہ کر دی جا ئے گی۔ساری دھن و دولت چھین لی جا ئے گی ایسا اس لئے ہو گا کیونکہ خداوند نے ایسا ہی ہو نے کا حکم دیا ہے۔
4
ملک اجڑ جا ئے گا اور پژ مردہ ہو گا۔ دنیا خالی ہو جا ئے گی اور ناتواں ہو جا ئے گی۔ اس سر زمین کے عالی قدر لوگ کمزور ہو جا ئیں گے۔
5
اس ملک کے لوگو ں نے اس ملک کو خداوند کی تعلیمات کے خلاف حرکت کر کے ناپاک کر دیا ہے۔لوگو ں نے اسکی شریعت کی نافرمانی کی ہے۔ بہت پہلے لوگوں نے خدا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا لیکن خدا کے ساتھ کئے اس معاہدہ کو لوگوں نے توڑ دیا۔
6
اس ملک کے رہنے وا لے لوگ مجرم ہیں۔ اس لئے خدا نے اس ملک کو نیست ونابود کر نے کا ارادہ کیا۔ ان لوگو ں کو سزا دی جا ئے گی اور وہاں کچھ ہی لوگ بچ پا ئیں گے۔
یرمیاہ
15:10
اے میری ماں مجھ پر افسوس کہ
میں تجھ سے تمام دنیا کے لئے لڑا کو آدمی اور جھگڑالو شخص پیدا ہوا!
میں نے تو نہ سود پر قرض دیا اور نہ قرض لیا،
تو پھر بھی ان میں سے ہر ایک مجھ پر لعنت کرتا ہے۔
متی
5:42
کوئی بھی تم سے اگر کوئی چیز پوچھے جو تمہارے پاس ہے ،تو وہ اسکو دیدو اگر کوئی تم سے قرض لینے کیلئے آئے تو تم اسکو انکار نہ کرو۔
لوقا
6:34-36
34
اگر تم نے کسی کو قرض دیا اور تم ان سے واپسی کی امید رکھتے ہو اس سے تم کو کیا نیکی ملیگی ؟ جب کہ گنہگار بھی کسی کو قرض دیکر اس سے پو را واپس لیتے ہیں
35
اسی وجہ سے تم اپنے دشمنوں سے محبت کرو اور انکے حق میں بھلا کرو تم جب انہیں قرض دو تو اس امید سے نہ دو کہ وہ تم کو لوٹائیں گے تب تمہیں اسکا بہت بڑا اجر و ثواب ملیگا تب تم خدائے تعالیٰ کا بیٹا کہلاؤ گے ہاں! کیوں کہ خدا گنہگاروں اور ناشکر گزاروں کے حق میں بھی بہت اچھا ہے۔
36
تمہارا آسمانی باپ جس طرح رحم اور محبت کرنے والا ہے اسی طرح تم بھی رحم اور محبت کرنے والے بنو۔