سوال: بندہ ایک ٹیکسٹائل مل کا حصہ دار ہے۔ ہر سال منافع کی رقم وہی آتی رہی ہے جو پہلے سال آئی تھی۔ اس دفعہ میں نے مل مذکور کے دفتر سے معلوم کیا کہ کیا وجہ ہے کہ منافع ایک ہی رقم پر موقوف ہے۔ جواب ملا ’’آپ کے ترجیحی حصص ہیں، ترجیحی حصص پر خسارہ کا کوئی امکان نہیں۔ ان پر ہمیشہ ایک ہی مقررہ منافع ملتا رہے گا‘‘۔ میرے خیال میں یہ منافع سود ہے۔ براہ نوازش اپنی رائے سے مطلع فرمائیں تاکہ سود ہونے کی صورت میں حصص فروخت کر کے جان چھڑاؤں۔
جواب: اس نوعیت کے حصے بلاشبہ سود کی تعریف میں آتے ہیں۔ آپ یا تو ان حصوں کو فروخت کر دیں یا ان کو اس نوعیت کے حصوں میں تبدیل کرا لیں جن میں مقررہ منافع کے بجائے متناسب منافع ملتا رہے۔
(ترجمان القرآن۔ رجب ۱۳۷۵ھ۔ مارچ ۱۹۵۶ء)